بجٹ کو زیادہ سے زیادہ تاجر دوست بنانے کے لئے چیمبرز کی تجاویز پر غور کیا جائے۔ رشید پراچہ چھوٹے تاجروں کی فلاح وبہبود کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں اور فائلر بننے کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے۔ کوہاٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رشید احمد پراچہ نے وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کی توجہ اس جانب مبذول کروائی کہ بجٹ سے پہلے پاکستان بھر کے چیمبرز نے حکومت کو مختلف تجاویز دی تھیں لیکن ان میں سے صرف پچیس فیصد سفارشات کو بجٹ میں شامل کیا گیا اور باقی تجاویز زیر غور نہیں لائی گئیں جس سے تاجر برادری میں کسی حد تک مایوسی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کی سفارشات کے مطابق چاول پر ود ہولڈنگ ٹیکس اور مشینری پر درآمدی ٹیکس ختم کیا جائے تاکہ تاجروں پر کم سے کم بوجھ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تین سال تک ملک میں لگائی جانے والی صنعتوں کو ٹیکسوں میں پانچ سال کی چھوٹ دی جائے تاکہ ملکی صنعت کو فروغ حاصل ہو ’ ملک میں روزگار کے مواقع بڑھیں اور بیروزگاری کی شرح کم ہو۔ اس موقع پر انہوں نے خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کو یاددہانی کرواتے ہوئے کہا کہ دو سال قبل صوبائی حکومت نے کوہاٹ اور کرک میں انڈسٹریل زون قائم کرنے کا جو اعلان کیا تھا اس پر جلد از جلد عملدرآمد کیا جائے تاکہ یہاں کے لوگوں کو انڈسٹری لگانے کے مواقع فراہم ہوں اور قدرتی وسائل سے مالامال یہ علاقہ تیزی سے ترقی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ادویات ’ پرچون فروش تاجر برادری’ گاڑیوں اور جائیداد کی خریدوفروخت پر ٹیکسوں کی مد میں نظرثانی کی جائے اور چھوٹے تاجروں کی فلاح وبہبود کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں۔ اس مقصد کے لئے چیمبرز کی پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس بارے میں حکومت کو مناسب تجاویز دے۔ انہوں نے وفاقی بجٹ کی بعض عوام دوست اقدامات کی بدولت اسے ملک و قوم کے لئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو درپیش مالی مشکلات کے باوجود بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے 115ارب روپے کی خطیر رقم مختص کرنا ایک بڑا قدم ہے جس سے تقریبًا56 لاکھ خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ مزدور کی کم از کم تنخواہ 14ہزاراور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں’ الاؤنسوں اور پنشنوں میں 10 فیصد اضافہ جیسے اقدامات لائق تحسین ہیں اس سے تنخوادار طبقے کو کافی حد تک ریلیف ملے گا۔ علاوہ ازیں زرعی شعبے کو مزید موثر اور فعال بنانے کے لئے کسانوں کو ٹیوب ویلوں کے لئے سستی بجلی اور کھاد کی فراہمی سے زرعی شعبے میں انقلاب آئے گا اس سے یقینًا ان کے زرعی اخراجات میں کمی ہوگی ’ ملکی زراعت دن بدن ترقی کرے گی اور ملک کے ساتھ ساتھ کسانوں کی مالی حالت میں بھی استحکام آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپس اور کمپیوٹرز پر ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے اور 2000 اشیا ء پر دو فیصددرآمدی ڈیوٹی کم کرنے سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھرپور فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات پوری قوم کو اچھی طرح معلوم ہے کہ وفاقی بجٹ کا بڑا حصہ ملکی دفاع اور دہشت گردی کے خلاف ناگزیزاقدامات پر خرچ ہوتا ہے جبکہ ملکی وسائل محدود ہیں اب یہ تاجر برادری میں شامل افراد کا فرض بنتا ہے کہ فائلر کی حیثیت سے اپنے آپ کو رجسٹرڈ کروائیں تاکہ ملکی معیشت کو بیرونی قرضوں سے نجات ملے اور وہ حکومت کی طرف سے ملنے والی گرانقدر مراعات سے بھی استفاد کرسکیں۔ اس ضمن میں انہوں نے حکومت کوبھی مشورہ دیاکہ وہ نان فائلر کے لئے طریقہ کار کو آسان سے آسان تر بنائے تاکہ ان کے دلوں سے ایف بی آر کا خوف زائل ہو اوروہ فائلر بننے میں خوشی محسوس کریں۔

By | June 28, 2016

13445363_1729580183943506_7052903771044072896_n